Recommended ban on demand and exhibition of Dowry

Recommended ban on demand and exhibition of Dowry



Recommended ban on demand and exhibition

 جہیز طلب پر پابندی کی سفارش کردی


 According to the report of '92news', it has been further stated that the value of dowry and gifts given to the bride under the bill will not exceed 4 tons of gold, for this purpose the session of the Act will be amended. Will be The wedding expenses will not be more than the price of 4 towels of gold. These expenses will include the expenses of the wedding function while the expenses of dowry and bridal gifts will not be included. The session will be amended for this purpose. Session 6A will be included in the Act, according to which the details and price of the items given in dowry and gifts by the parents of the bride and groom at the time of marriage will be entered in the column of marriage certificate The Ministry of Religious Affairs, after consulting the provinces, sent a summary of the report. It further said that due to changes in the socio-cultural environment, rising inflation and depreciation of the rupee, the Dowry and Bride Gifts (Prohibition) Act Amendments are required in 1976. Gifts worth more than Rs 1,000 will be banned from wedding guests. The session of the Act will be amended for this purpose. Session 52) will be included in the Act according to which in case of divorce the bride will be paid dowry items and gifts or the equivalent amount. Section 91) of the Act will be amended and the sentence will be increased from one month to one year. To make the bill applicable for the future, it is recommended to convert the amount mentioned in the Act into gold. Dowry solicitation and display of dowry by the groom will be banned for which sub-session 3 will be included in the session of the Act. Violation of the provisions of this Act shall be punishable under section 9.




Recommended ban on demand and exhibition

 جہیز طلب پر پابندی کی سفارش کردی


نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق مزید بتایا گیا ہے کہ بل کے تحت جہیز اور دلہن کو دیئے جانے والے تحائف کی قیمت 4 تولے سونے سے زیادہ نہیں ہوگی ، اس مقصد کیلئے ایکٹ کے سیشن میں ترمیم کی جائیگی ۔ شادی کے اخراجات 4 تولہ سونے کی قیمت سے زیادہ نہیں ہونگے ۔ ان اخراجات میں شادی کے فنکشن کے اخراجات کو شامل کیا جائیگا جبکہ جہیز اور دلہن کے تحائف کے اخراجات شامل نہیں ہونگے ۔اس مقصد کیلئے سیشن میں ترمیم کی جائیگی۔ ایکٹ میں سیشن 6Aشامل کیا جائیگا جس کے مطابق نکاح کے وقت دلہا اور دلہن کے والدین کی جانب سے نکاح نامے کے کالم میں جہیز میں اور تحائف میں دی جانے والی اشیا کی تفصیلات اور قیمت درج ہوگی۔ وزارت مذہبی امور نے صوبوں سے مشاورت کے بعد سمری کا بینہ کو ارسال کردی ۔اس حوالے سے مزید بتایا گیا ہے سماجی ثقافتی ماحول میں تبدیلی، افراط زر میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی کے باعث جہیز اور دلہن کے تحائف (ممانعت)ایکٹ 1976 میں ترمیم کی ضرورت ہے ۔شادی پر آنے والے مہمانوں کی جانب سے 1 ہزار سے زائد مالیت کے تحائف دینے پر پابندی عائد کی جائیگی۔ اس مقصد کیلئے ایکٹ کے سیشن میں ترمیم کی جائیگی۔ ایکٹ میں سیشن 52)شامل کیا جائیگا جس کے مطابق طلاق کی صورت میں دلہن کو جہیز کی اشیاء اور تحائف یا ان کے برابر رقم ادا کی جائیگی۔ ایکٹ کے سیکشن 91) میں ترمیم کر کے سزا کو بڑھا کر ماہ سے ایک سال کیا جائیگا۔وزارت مذہبی امور کی جانب سے تیار ہیں اور بہن کے تحائف (ممانعت ) ترمیمی بل 2020 کا اطلاق ابتدائی طور پر اسلام آباد کی حدتک ہوگا۔ بل کو مستقبل کیلئے قابل اطلاق بنانے کیلئے ایکٹ میں درج شدہ رقم کو سونے سے تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ دولہا کی جانب سے جہیز طلب کرنے اور جہیز کی نمائش پر پابندی عائد کی جائیگی جس کیلئے ایکٹ کے سیشن میں سب سیشن 3 شامل کیا جائیگا۔ اس ایکٹ کی شرائط کی خلاف ورزی سیکشن 9کے تحت قابل سزا تصور ہوگی ۔


Post a Comment

1 Comments